واقع ِحرہ
آج کے دور کے نواصب بھرپور کوشش کرتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح اپنے جد یزید (لعین) کو قتل ِحسین کے الزام سے بچالیا جائے لیکن وہ یہ حقیقت بھول جاتے ہیں یزید نے صرف آل ِمحمد و اصحاب کے قتل کا گناہ انجام نہیں دیا بلکہ اس ملعون کی تمام زندگی کبائر گناہ میں ڈوبی ہوئی تھی اور سانحہ ِکربلا کے بعد واقعہ ِحرہ جس کے دوران جو حرکات یزید اور یزیدی لشکر نے انجام دیں، انہیں بیان کرتے ہوئے کئی عمائے اہل ِسنت کے ہاتھ کانپ اٹھے ہیں۔
علامہ ابن حزم جو کہ مسلک ِاہل ِسنت اور خصوصا ْسلفی اور اھل حدیث طبقہ میں معتبر عالم سمجھے جاتے ہیں اور انہیں "امام الجلیل ،المحدث الفقیہ ،الاصولی،قوی العارضہ،شدید المعارضہ،بالغ الحجت،صاحب تصنیف ،مجدد القرن الخامس" جیسے القابات سے نوازہ جاتا ہے، یزید کے متعلق لکھتے ہیں:



No comments:
Post a Comment